ا سلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو 10سال قید بامشقت جبکہ ایک سال اضافی قید کی سزا شیڈول ٹو کے تحت ، مریم نواز کو 8 اور ایک سال اضافی قید کی سزا جعلسازی پر اور کیپٹن صفدر کو اعانت جرم میں ایک سال قید اور جرمانوں کی سزا سنا دی ہے ۔عدالت کی جانب سےتحریری فیصلہ بھی سامنے آ چکاہے جس میںانتہائی حیران کن انکشاف ہواہے ،عدالت کے تحریری فیصلے میں کہاگیاہے کہ نوازشریف نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور وہ آمدن سے زائد اثاثوں کے ذرائع بتانے
میں ناکام رہے ، مجرمان کو آمدن سے زائد اثاثے اور بے نامی جائیدادیں بنانے پر سزا سنائی گئی ۔نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق احتسا ب عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہاہے کہ نوازشریف کے خلاف کرپشن کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے تاہم اثاثوں سے متعلق شواہد نوازشریف کی جانب اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ منی ٹریل کی وضاحت نہیں کی جاسکتی ، نیب قانون اس بات کی اجازت دیتاہے کہ کرپشن اخذکر لی جائے ، ملزمان پر بد عنوانی کے ذریعے بے نامی جائیداد بنانے کا الزام ثابت ہو گیاہے ، جبکہ استغاثہ رشوت کے الزام کے ٹھوس ثبوت نہیں دے سکا ہے ، ملزمان 10 روزمیں اپیل کا حق رکھتے ہیں ۔عدالت کے فیصلے میں کہاہے کہ استغاثہ مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب رہا ، نوازشریف نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور وہ آمدن سے زائد اثاثوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے ، احتسا ب عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہاہے کہ نوازشریف کے خلاف کرپشن کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے تاہم اثاثوں سے متعلق شواہد نوازشریف کی جانب اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ منی ٹریل کی وضاحت نہیں کی جاسکتی ، نیب قانون اس بات کی اجازت دیتاہے کہ کرپشن اخذکر لی جائے ، ملزمان پر بد عنوانی کے ذریعے بے نامی جائیداد بنانے کا الزام ثابت ہو گیاہے ،مجرمان کو آمدن سے زائد اثاثے اور بے نامی جائیدادیں بنانے پر سزا سنائی گئی۔

