-->

”انہوں نے میرے بیٹے کی بڑی آنت میں کمپریسر لگایا اور۔۔۔“ ظلم و بربریت کی انوکھی اور دلخراش داستان منظرعام پر آ گئی، ذہنی معذور شخص کیساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ جان کر ہی آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے


سیالکوٹ انسان جب اپنی بے حسی اور درندیگ پر اتر آئے تو وہ سفاکیت کی کسی بھی حد پر جانے سے گریز نہیں کرتا، ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال میں جہاں اپنے والدین کے واحد سہارے معذور شخص پر ایسے انوکھے اور انتہائی دلخراش طریقے سے ظلم کی انتہاءکی گئی کہ ہر کوئی کانپ اٹھا۔



نجی ٹی وی کے پروگرام میں اس گھناﺅنے جرم کو بے نقاب کیا گیا اور پتہ چلا کہ کچھ لوگوں نے مل کر ایک ذہنی معذور شخص مدثر کی بڑی آنت میں کمپریسر لگا کر پیٹ میں ہوا بھر دی جس کے باعث اس کی انتڑیاں پھٹ گئیں۔
مدثر کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”یہ سڑک کی جانب گیا تھا،حجامت کروانے کیلئے، تو وہاں کچھ لوگوں نے اسے کہا کہ یہاں چارپائی پر بیٹھ جاﺅ، پھر اسے لٹا کر کمپریسر سے اس کے پیٹ میں ہوا بھر دی، ایک بچہ اسے گھر چھوڑ گیا اور اس نے بتایا کہ مجھے درد ہو رہا ہے۔ 
ہم نے دو روز مقامی ڈاکٹر کو دکھایا تو تیسرے دن انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ لے جائیں جہاں انہوں نے اس کا آپریشن کیا۔ اس نے بتایا کہ شبیر ٹائروں والے کی دکان پر اس کا بھائی اور ایک لڑکا عمران تھا جس نے یہ حرکت کی ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ وہ دو لڑکے ہیں، بڑی غلط باتیں کرتے تھے اور یہ پھر گالیاں نکالتا تھا جس پر وہ جان بوجھ کر مزید چھیڑتے تھے۔ 
سیالکوٹ کے ڈاکٹر نے کہا کہ اس کی زندگی موت کا سوال تھا، آپ پہلے کیوں نہیں آئے تو میں نے کہا کہ میں سادہ سی عورت ہوں، مجھے کیا پتا ہے۔ جس ڈاکٹر نے آپریشن کیا، اس نے آپریشن کے دوران مجھے اور مدثر کے والد کو اندر بلا لیا اور ڈاکٹر نے آنتیں دکھائیں جو پھٹ چکی تھیں۔“ 
تھانہ سمبڑیال نے مدثر کی والدہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے نامزد ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس روز بہت تیز بارش ہو رہی تھی اور مکمل بھیگ چکا تھا، وہاں آ کر چارپائی پر بیٹھ گیا اور کہا کہ میرے سینے میں درد ہو رہی ہے تاہم ملزم نے جرم کی صحت سے مکمل انکار کر دیا۔ 
ایس ایچ او تھانہ سمبڑیال حاجی جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدثر کی والدہ 13 تاریخ کو پولیس سٹیشن آئیں اور ہمیں اس واقعے سے آگاہ کیا جو بڑا دلخراش اور انسانت سوز تھا، اور میری سروس میں اس سے پہلے ایسا واقعہ کبھی بھی رپورٹ نہیں ہوا۔ مدثر کی والدہ کے مطابق اس کا بیٹا 25 اگست کو ٹائروں والی شاپ پر جا کر بیٹھا جہاں مبینہ طور پر عمران نامی شخص موجود تھا۔



اس نے ذہنی اور جسمانی طور پر معذور شخص کے پیٹ میں پریشر والی ٹینکی کے ذریعے ہوا بھری جس سے اس کی آنتیں پھٹ گئیں۔ واقعہ اس قدر دلخراش تھا کہ اسی وقت ایف آئی آر درج ہوئی اور پھرٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ علامہ اقبال ہسپتال میں ایک ٹیم آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کے پاس بھیجی گئی، تاکہ ملزموں کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے۔ اس واقعے پر مقدمہ درج کیا جا چکا ہے اور نامزد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور قانون کے مطابق مکمل انصاف ہو گا۔
Back To Top