ساری رات پریشانی کے عالم میں کٹی.. اللہ جانے صبح وقت پر اٹھ پاؤں یا نہیں..
مجھے تو بس انٹرویو کے لئے جانا تھا.. دو تین الارم بھی لگا لئے..
رات بستر پہ بےچینی کے عالم میں ھر گھنٹے بعد آنکھ کھل رھی تھی کہ کہیں لیٹ نہ ھو جاؤں..
کیا عجیب معاملہ ھوا.. میں عین وقت پہ الارم کی گھنٹی سے بھی پہلے اٹھ گیا..
جو اٹھنے کے لئے سورج کے جوبن پہ پہنچنے کا انتظار کرتا ھے وہ آج سورج کی آمد سے بھی کافی وقت پہلے اٹھ گیا..!!
اللہ کریم کا کرم ھوا میرا انٹرویو بھی کامیاب ھوگیا لیکن میرا جلدی اٹھنا مجھے پریشان کر گیا کہ ضروری کام تھا اسی لئے جاگ آگئی،،
اور جو سب سے ضروری کام روز کا ھے اسے بھلائے بیٹھا ھوں..
ایک انٹرویو کے لئے تو میں صبح بغیر الارم کے اٹھ سکتا ھوں لیکن فجر کے لئے نہیں..
انٹرویو کیلئے اتنی تیاری ، اور اللہ کریم کی بارگاہ میں جاتے ہوے ؟
وہ کریم ذات جس کی عطا سے یہ دنیا کی نعمتیں ملیں' اسی کے لئے وقت نہیں ھے میرے پاس_____؟؟؟
وقت حاکم سے ملاقات کیلئے ہم کیا کچھ کرتے ہیں اور احکام الحاکمین سے ملاقات کیلئے 5 وقت آذان (ندا) ہوتی ہے۔ ہمیں پرواہ ہی نہیں ۔
یہی نماز ہے جس کیلئے سیدنا امام حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے سب کچھ قربان کردیا۔
تجھے پرواہ ہی نہیں اور دعوی عشق بھی ہے۔
اللہ اکبر۔
دعوی محبت و عشق ہے تو عہد کر لے نماز اور درودپاک نہیں چھوڑوں گا۔
زبانی دعوی بغیر عمل کے کوئ حیثیت نہیں رکھتا۔ عمل کی مہر لگا۔ پھر عشق و محبت کا دعوی کر۔
آخر اللہ کریم کو کیا جواب دوگے۔جب روز محشر گریبان سے پکڑ کے اگر اس کے سامنے لایا گیا کہ بتاؤ تم نماز کیوں نہیں پڑھتے تھے..؟
موت تمہیں بھول گئی تھی..؟
اپنے رب کریم کو بھلا دیا تھا.. دنیا میں لگے رھے.. بتاؤ تو کس کام آئیں تمہاری یہ سب چیزیں..؟؟؟
سیدنا معین الدین چشتی رحمۃ اللّٰہ علیہ کا فرمان ہے۔
عشق کیلئے محبوب کی پیروی کرناپڑتی ہے۔ یعنی دعوی عشق ہے تو اپنی انا کو محبوب کی رضا کیلئے قربان کر دے۔
عشق مصطفی ﷺ کا دعوی بھی اور نماز سے سنت مصطفی ﷺسے، درودپاک سے روگردانی بھی۔۔۔۔
سچا ہے تو عمل کی مہر لگا۔
پھر کہنا۔
ہاں عشق ہے۔
اے میرے اللہ ! ہمیں معاف فرما دے.. تو معاف کرنے کو پسند کرتا ہے. ھم سب کو ایسا بنا دے کہ تجھے اور آقاسید عالم ﷺ کو پسند آجائیں..
اَمِين يَا رَبَّ الْعَالَمِيْن ..


