-->

’مجھے پولیس والے نے اپنی محبوبہ کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پکڑ لیا، اور پھر گاڑی کے قریب آکر کہنے لگا۔۔۔ ‘ پاکستانی شہری کو پولیس اہلکار نے کیا جملہ کہا؟ جان کر آپ کی بھی ہنسی نہ رُکے گی


       کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)یوں تو پولیس کے ساتھ کسی عام شہری کا ہر ٹاکرا ہی ایک یادگار واقعہ ہی ہوتا ہے لیکن بہر حال ویب سائٹ مینگو باز نے صارفین سے پوچھا کہ اگر پولیس کے ساتھ آمنا سامنا ہونے کی صورت میں ان کے ساتھ کوئی دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے تو بیان کریں۔ ایک صاحب نے بتایاکہ ”میں اپنی دوست کے ساتھ گاڑی میں موجود تھا کہ پولیس والوں نے ہمیں غیر مناسب حالت میں دیکھ لیا، البتہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ انہوں نے ہمیں دیکھا ہے۔ پولیس اہلکار میرے پاس آئے تو میں نے جھوٹ بول کر بچنے کی کوشش کی، جس پر انہوں نے پہلے تو اخلاقیات کا لیکچر جھاڑا لیکن اس کے بعد پیسے مانگ لئے۔ جب وہ پیسے لے کر رخصت ہو رہے تھے تو ایک اہلکار پیچھے مڑا اور میری طرف منہ کر کے کہنے لگا ’پیار کیا تو ڈرنا کیا۔“‘ اسی طرح ایک اور صاحب نے بتایا ” ایک بار ہمیں پولیس نے گھیر لیا اور چونکہ میں انہیں پیسے نہیں دینا چاہتا تھا لہذا وہ مجھے جانے نہیں دے رہے تھے۔ بالآخر انہوں نے کہا ’ چلو ہمیں کڑاہی کھلا دو تو ہم تمہیں جانے دیں گے۔ ‘ وہ اس بات پر ضد کرنے لگے کہ میں انہیںکڑاہی کھلاﺅں ، جس پر پریشان ہو کر میں نے انہیں کچھ رقم دی اور اپنی جان چھڑا کر رخصت ہوا۔“ ایک اور انٹرنیٹ صارف نے اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کچھ یوں بیان کیا ”ہم کچھ دوستوں کو ایک بار پولیس نے روکا اور کہنے لگے ’ چرس کہاں چھپائی ہے؟ سیدھی طرح نکال دو ورنہ بڑا مسئلہ ہو گا۔ ‘ ہم نے وضاحت کی کہ ہمارے پاس کوئی چرس نہیں ہے لیکن وہ دباﺅ ڈالتے رہے کہ شرافت سے چرس ان کے حوالے کر دی جائے۔ بالآخر وہ کہنے لگے اگر ہم چاہیں تو خود بھی ڈال کر نکال سکتے ہیں لیکن ہم شریف لوگ ہیں اس لئے آپ سے کہہ رہے ہیں کہ آپ خودہی بتا دیں چرس کہا ں چھپائی ہے۔ اس پر ہم نے کہا کہ ہمارے پاس چرس نہیں ہے البتہ ماضی میں ہم نے پی ضرور ہے جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔ وہ کہنے لگے کہ خالی معذرت سے کام نہیں چلے گا، خرچہ پانی بھی دو۔ ہم نے انہیں ’خرچہ پانی‘ دیا اور یوں ہمیں نجات ملی۔“

Back To Top